۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
تقویم

حوزہ/ تقویم حوزہ:جمعہ:۱۱؍صفر المظفر۱۴۴۶-۱۶؍اگست۲۰۲۴

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج: جمعہ:۱۱؍صفر المظفر۱۴۴۶-۱۶؍اگست۲۰۲۴

رونما واقعات:

1۔ لیلۃ الہریر (جنگ صفین میں وہ شب جسمیں امیرالمومنین علیہ السلام اور لشکر شام میں شدید جنگ ہوئی۔) سن 37 ہجری

2۔ وفات علامہ اردوبادی رحمۃاللہ علیہ ۔ سن 1380 ہجری

چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ اور شاعر علامہ محمدعلی غروی اردوبادی رحمۃ اللہ علیہ نے آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ الشریعہ اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ ، آیۃ اللہ العظمیٰ محمدحسین غروی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ اللہ العظمیٰ محمدجواد بلاغی رحمۃ اللہ علیہ سے کسب فیض کیا اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے۔ آپ نے کتاب ’’الغدیر‘‘ میں علامہ امینی رحمۃ اللہ علیہ کی مدد کی اور اس کی ادبی تسامحات کو دور کیا۔ اسی طرح شیخ عباس قمی رحمۃ اللہ علیہ کی معروف کتاب ’’الکنیٰ والالقاب‘‘ میں نمایاں خدمات اس شرط کے ساتھ انجام دی کہ کتاب میں کہیں بھی انکا ذکر نہیں ہوگا۔ اسی طرح مختلف اسلامی موضوعات پر تیس سے زیادہ کتابیں لکھی اور اہلبیت علیہم السلام کی مدح میں قصائد اور مصیبت میں مرثیہ لکھے۔

پیشرو واقعات:

۹ دن تا اربعین حسینی

۱۷ دن تا شہادت حضرت رسول و امام حسن علیہ السلام

۱۹ دن تا شہادت امام رضا علیہ السلام

۲۷ دن تا شہادت امام حسن عسکری علیہ السلام

منسوب دن:

صاحب العصر و الزمان حضرت حجة بن الحسن العسكري عليهما السّلام

اذکار:

- اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُمْ (100 مرتبه)

- یا ذاالجلال و الاکرام (1000 مرتبه)

- یا نور (256 مرتبه)

جمعہ کے دن کی دعا

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ الاََوَّلِ قَبْلَ الْاِنْشائِ وَالْاِحْیائِ، وَالاَْخِرِ بَعْدَ فَنَائِ الْاَشْیائِ، الْعَلِیمِ الَّذِی

حمد اس خد اکیلئے ہے جو ہستی وزندگی میں سب سے اول اور چیزوں کے فنا کے بعد سب سے آخر میں موجود ہوگا، وہ ایسا علم والا ہے

لاَ یَنْسیٰ مَنْ ذَکَرَہُ، وَلاَ یَنْقُصُ مَنْ شَکَرَہُ، وَلاَ یَخِیبُ مَنْ دَعَاہُ، وَلاَ یَقْطَعُ رَجَائَ

جو اس کو یاد کرے اسے بھولتا نہیں جو شکر کرے اسے کمی نہیںآنے دیتا پکارنے والے کو مایوس نہیں کرتا اور جو امید رکھے اس کی امید

مَنْ رَجَاہُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲُشْھِدُکَ وَکَفی بِکَ شَھِیداً، وَٲُشْھِدُ جَمِیعَ مَلائِکَتِکَ وَسُکَّانَ

منقطع نہیں کرتا خداوندا! میں تجھے گواہ بناتا ہوں اور تیراگواہ ہونا کافی ہے اور میں تیرے تمام فرشتوں، آسمانوں

سَمٰواتِکَ وَحَمَلَۃِ عَرْشِکَ، وَمَنْ بَعَثْتَ مِنْ أَنْبِیَائِکَ وَرُسُلِکَ، وَأَ نْشَٲْتَ مِنْ

کے رہنے والوں حاملین عرش اور تیرے ان نبیوں اور رسولوں کو جنہیں تو نے بھیجا اور ہرقسم کی مخلوق جو تو نے پیدا

أَصْنَافِ خَلْقِکَ، أَنِّی أَشْھَدُ أَ نَّکَ أَ نْتَ اللّهُ لاَ إلہَ إلاَّ أَ نْتَ، وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ

کی سبھی کوگواہ بناکر شہادت دیتا ہوں کہ بے شک تو خدا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں

وَلاَعَدِیلَ، وَلاَ خُلْفَ لِقَوْلِکَ وَلاَ تَبْدِیلَ، وَأَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ عَبْدُکَ

اور نہ برابر کا ہے اور تیرے قول میں اختلاف اور تبدیلی نہیں ہے اور شہادت دیتا ہوں کہ محمد تیرے عبد خاص

وَرَسُولُکَ، أَدَّی مَا حَمَّلْتَہُ إلَی الْعِبَادِ، وَجَاھَدَ فِی اللّهِ عَزَّ وَجَلَّ حَقَّ الْجِھَادِ وَأَنَّہُ

اور تیرے رسول(ص) ہیں انہوں نے تیرے احکام تیرے بندوں تک پہنچائے اور تیری الوہیت کیلئے جہاد کیا جس طرح جہاد کرنے کا

بَشَّرَ بِمَا ھُوَ حَقٌّ مِنَ الثَّوَابِ، وَأَ نْذَرَ بِمَا ھُوَ صِدْقٌ مِنَ الْعِقَابِ ۔ اَللّٰھُمَّ ثَبِّتْنِی عَلیٰ

حق ہے انہوں نے تیرے ثواب کی بشارت دی جو حق ہے اور تیرے اس عذاب سے ڈرایاجو بجاہے، خداوندا! جب تک مجھے

دِینِکَ مَا أَحْیَیْتَنِی، وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنِی، وَھَبْ لِی مِنْ لَدُنْک رَحْمَۃً إنَّکَ

زندہ رکھے اپنے دین پر قائم رکھنا اور ہدایت دینے کے بعد میرے دل کو ٹیڑھا نہ کرنا اور مجھے اپنی طرف سے رحمت عطا فرمانا بیشک

أَنْتَ الْوَھَّابُ۔ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَتْباعِہِ وَشِیعَتِہِ

تو بڑا عطا کرنے والا ہے محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کے پیروکاروں اور شیعوں میں قرار دے

وَاحْشُرْ نِی فِی زُمْرَتِہِ وَوَفِّقْنِی لاََِدَائِ فَرْضِ الْجُمُعَاتِ، وَمَا أَوْجَبْتَ عَلَیَّ فِیھا مِنَ

اور ان ہی کے گروہ کے ساتھ محشور فرما مجھے نماز ہائے جمعہ اور جو کچھ مجھ پر تو نے اس دن میں واجب کیا اسے ادا کرنے کی

الطَّاعَاتِ، وَقَسَمْتَ لاََِھْلِھَا مِنَ الْعَطَائِ فِی یَوْمِ الْجَزَائِ، إنَّکَ أَ نْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ۔

توفیق دے اور روز قیامت جب اہل اطاعت پر تیری عنایت ہوتو مجھے بھی حصہ دے کہ تو صاحب اقتدار اور حکمت والا ہے۔

زیارت حضرت صاحب الزمان ﴿عج﴾

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ فِی ٲَرْضِہِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ اللّهِ فِی خَلْقِہِ اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو جو خدا کی زمین میں اس کی حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو خدا کی مخلوق میں اس کی آنکھ ہیں آپ پر

عَلَیْکَ یَا نُورَ اللّهِ الَّذِی یَھْتَدِی بِہِ الْمُھْتَدُونَ وَیُفَرَّجُ بِہِ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

سلام ہو جو خدا کے وہ نور ہیں جس سے ہدایت چاہنے والے ہدایت پاتے ہیں اور جس سے مومنوں کو کشادگی ملتی ہے آپ پر سلام ہو

ٲَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْخائِفُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَۃَ

جو نیک طینت ڈرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے خیر خواہ و سرپرست آپ پر سلام ہو اے کشتی

النَّجاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ الْحَیَاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ

نجات آپ پر سلام ہو اے چشمہ حیات آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو آپ(ع) پر اورآپکے پاک

بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ عَجَّلَ اللّهُ لَکَ مَا وَعَدَکَ مِنَ النَّصْرِ وَظُھُورِ

و پاکیزہ خاندان(ع) پر آپ پر سلام ہو خدا اس امر کے ظہور او نصرت میں جس کا وعدہ اس نے آپ سے

الْاَمْرِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ ٲَنَا مَوْلاکَ عَارِفٌ بِٲُولاَکَ وَٲُخْرَاکَ ٲَتَقَرَّبُ إلَی اللّهِ

کیا ہے آپ(ع) پر سلام ہو اے میرے سردار میں آپ کا غلام ہوں آپ کے آغاز و انجام سے واقف ہوں میں خدا کا قرب چاہتا

تَعَالَی بِکَ وَبِآلِ بَیْتِکَ وَٲَنْتَظِرُ ظُھُورَکَ وَظُھُورَ الْحَقِّ عَلَی یَدَیْکَ وَٲَسْٲَلُ اللّهَ ٲَنْ

ہوں آپ کا اور آپکے خاندان کے و سیلے کا انتظا کرتا ہوںآپکے ظہوراورآ پکے ہا تھو ں حق کے ظہو ر کا اور خد ا سے سو ال کرتا ہوں

یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ لَکَ وَالتَّابِعِینَ وَالنَّاصِرِینَ

کہ وہ محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرمائے اور مجھے آپکے انتظار کرنے والوں اور پیروی کرنے والوں اور آپ کے دشمنوں کے

لَکَ عَلَی ٲَعْدائِکَ وَالْمُسْتَشْھَدِینَ بَیْنَ یَدَیْکَ فِی جُمْلَۃِ ٲَوْلِیَائِکَ یَا مَوْلایَ یَا صَاحِبَ

مقابل آپکے مددگاروں اور آپکے سامنے شہید ہونے والے آپکے دوستوں میں سے قرار دے۔ اے میرے آقا اے

الزَّمَانِ، صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ، ہذَا یَوْمُ الْجُمُعَۃِ وَھُوَ یَوْمُکَ الْمُتَوَقَّعُ

صاحب زماں(ع) آپ پر اور آپ(ع) کے اہل خاندان(ع) پر خدا کی رحمتیں ہوں ۔ یہ جمعہ کا دن ہے جوآپ(ع) کا دن ہے جس میں

فِیہِ ظُھُورُکَ، وَالْفَرَجُ فِیہِ لِلْمُؤْمِنِینَ عَلَی یَدَیْکَ، وَقَتْلُ الْکافِرِینَ بِسَیْفِکَ، وَٲَ نَا یَا

آپ(ع) کے ظہور اور آپ(ع) کے ذریعے مومنوں کی آسودگی کی توقع ہے اور آپ کی تلوار سے کافروں کے قتل کی امید ہے اور اے

مَوْلایَ، فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، وَٲَ نْتَ یَا مَوْلایَ کَرِیمٌ مِنْ ٲَوْلادِ الْکِرَامِ، وَمَٲْمُورٌ

میرے آقا میں آج کے دن آپ کی پناہ میں ہوں اور اے میرے آقا آپ کریم اور کریموں کی اولاد سے ہیں اور مہمان رکھنے اور

بِالضِّیافَۃِ وَالْاِجَارَۃِ فَٲَضِفْنِی وَٲَجِرْنِی صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی ٲَھْلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ

پناہ دینے پر مامور ہیں بس مجھے مہمان کیجیے اور پنا ہ دیجئے پر اور آپ کے پاک و پاکیز ہ اہل خاندان پرخدا تعالیٰ کی رحمتیں ہوں ۔

سید بن طاؤس کہتے ہیں میں اس زیارت کے بعد اس شعر کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور امام زمانہ - کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہوں

"نزیلک حیث ماا تحھت رکابی وضیفک حیث کنت من البلاد"

"میری سواری مجھے جہاں بھی لے جائے میں آپ ہی کا مہمان ہوں اور شہروں میں سے جس شہر میں رہوں وہاں بھی آپکا مہمان ہوں"

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل ْ فــَرَجـَهـُم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .